سعودی عرب

سعودی عرب میں ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کی کتاب کی رونمائی کی تقریب رپورٹ :ڈاکٹر حنا امبرین طارق


سعودی عرب میں معروف ادبی تنظیم حلقہ فکروفن کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کی کتاب ”خوشبو کے جھونکے ” کی رونمائی کی تقریب سفارتخانہ پاکستان ریاض کے چانسری ہال میں منعقد ہوئی،
جس میں ادب سے لگاو رکھنے والے پاکستانی کیمونٹی کے مرد و خواتین کے علاوہ سفارت خانہ پاکستان کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی تقریب کی صدارت سفیر پاکستان خان ھشام بن صدیق کی نیابت کرتے ہوئے قائم مقام سفیر پاکستان سردار محمد خٹک نے کی، اور مہمان خصوصی حلقہ فکروفن الریاض کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری تھے جبکہ نالج کور کے سرپرست اعلی شہزاد عالم صدیقی نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حکیم سے کیا گیا جس کا شرف ڈاکٹر محمود باجوہ کو حاصل ہوا اور ہدیہ نعت معروف نعت خواں محمد اصغر چشتی نے پیش کیا حلقہ فکروفن کے جنرل سیکرٹری معروف شاعر ادیب اور صحافی وقار نسیم وامق نے اپنے منفرد انداز میں خوبصورتی سے نظامت کے فرائض سر انجام دیتے ہوئے سفارت خانہ پاکستان میں منعقدہ تقریب میں آنے والے تمام معزز مہمانوں اور حاضرین کو خوش آمدید کہا اور کتاب کا تفصیلی تعارف پیش کیا
مقررین جن میں ڈاکٹر زید مرتضی ملک؛ محمد خالد رانا؛ ڈاکٹر ندیم احمد بھٹی؛ حافظ عبدالوحید نے کتاب خوشبو کے جھونکے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی کہ یہ کتاب ادب کی دنیا میں اہم ترین اضافہ ہے،ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے کتاب میں کوشش کی ہے کہ عام فہم موضوعات کو زیر بحث لایں تاکہ ہر آدمی اس سے مستفید ہو سکے انہوں ے اپنے قلم سے ایسے موضوعات کا چناو کیا ہے جوکہ ہماری روزمرہ زندگی میں رونما ہوتے ہیں مگر ہم انہیں عام سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، تمام مقررین نے مصنف کو ایک بہترین کتاب تحریر کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا
ڈاکٹر زید مرتضی ملک نے کتاب کے موضوعات پر سیر حاصل بحث کی اور اس سے اقتباسات پڑھ کر اپنے نقطہ نظر کو واضع کیا۔ حافظ عبدالوحید نے کہا خوشبو کے جھونکے کے ابتدا سے ہی مصنف کی شخصیت اجاگر ہو جاتی ہے اور اس کا اسلام اور نظریہ پاکستان اور وطن سے محبت واضع ہو جاتی ہے ۔ کشمیر اور روہنگیا کے مسلمانوں کے ظلم و ستم بھی اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب کے دل میں اُمّہ کا درد بھرا ہے۔ رانا محمد خالد نے پطرس بخاری کے خاص انداز میں خوشبو کے جھونکے کا تجزیہ پیش کیا جسے سامعین نے خوب داد دی۔ انہوں نے شعرا پر مختلف مضامین کو بھی مخصوص انداز میں تبصرہ کیا اور مصنف کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا ۔ ڈاکٹر ندیم بھٹی نے کہا ادیب اپنے معاشرتی اور ثقافتی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کا آئینہ دار ہے اس لئے ادیب اپنے دور کا ترجمان بن جاتا ہے۔ انہوں نے کتاب کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا جو شخص کتاب تحریر کرتا ہے وہ ہمیشہ یاد رہتا ہے اس لئے ڈاکٹر ریاض چوہدری نے خوشبو کے جھونکے لکھ کر اپنے ادبی تاریخ میں اپنا نام ہمیشہ کے لئے زندہ کر لیا ہے۔
کتاب کے مصنف ڈاکٹر ریاض چوہدری کا کہنا تھا کہ انہیں سعودی عرب میں مقیم ہوئے ایک عرصہ گزر چکا ہے یہاں کی ادبی محفلوں میں ادب کو جس طرح فروغ ملتا ہے وہ یقیناًقابل تحسین ہے ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے کہا میری تمنا تھی کہ اس ہستی سے نابود ہونے سے پہلے تجربات احساسات اور یاداشتوں کو اپنے قلم کی زینت بنا سکوں اردو ادب کے فروغ اور پاکستانی ثقافت کو اجاگر کرنے میں مصروف عمل ہوں جو میرا حقیقی مشن ہےآج میری کتاب‘‘خوشبو کے جھونکے‘‘کی بہت خوبصورت انداز میں رونمائی کی گئی۔ میرے لئے فخر اور اعزاز کی بات یہ بھی ے کہ شہر کی اہم اور قدآورادبی شخصیات نے اس کتاب کو سراہا، مضامین پڑھے اور اظہارِ خیال فرمایا۔سب سے اہم اعزاز میرے لئے یہ ے کہ تقریب کی صدارت عزت مآب خان ھشام بن صدیق سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی نیابت کرتے ہوئے عزت مآب سردار محمد خٹک، قائم مقام سفیر نے کی ۔۔ جب کہ مہمان اعزازی معروف ماہر تعلیم پروفیسر شہزاد عالم صدیقی ہیں جن کا میں بے حد شکر گزار ہوں۔ انہوں نے محمد ایوب صابر کے چند اشعار پیش کیے جو اس کتاب کے
کے بارے میں تحریر کییگئے تھے
میرے چاروں اور کھلے ہیں خوشبو کے جھونکے
روزن، روزن اتر رہے ہیں خوشبو کے جھونکے
سوچ سفر میں صرف یہی تھے ہمدرد و ہمراز
پگ پگ میرے ساتھ چلے ہیں خوشبو کے جھونکے
دیس پرائے بھول چکے تھے جان سے پیارے لوگ
آج اچانک جاگ اٹھے ہیں خوشبو کے جھونکے
گاؤں کے برگد کی چھاؤں کرتا ہوں محسوس
یوں میرے دم ساز رہے ہیں خوشبو کے جھونکے
تقریب کے صدر قائم مقام سفیر سردار محمد خٹک کا کہنا تھا کہ جس معاشرے میں ادب کو فروغ دینے کا کام ہو وہ معاشرے ہمیشہ بہتری کی جانب گامزن ہوتے ہیں ایسے لوگ ہمارا سرمایہ ہیں ہمیں ان کی بھرپور قدر کرنی چاہئیے مہمان خصوصی نے مزید کہا کہ ہمارے گردو پیش کے حالات و واقعات اہل قلم وفکر کو لکھنے سوچنے اور تخلیق کرنے پر مجبور کرتے ہیں ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہماری ثقافت محبت اور اخوت پر مبنی ہے ہمارا معاشرتی نظام ثقافتی ڈھانچے اور حتی کہ کھیل کود میں بھی محبت اتحاد واتفاق کے مختلف پہلو پوشیدہ ہیں جن کو آشکار کرنے کی اشد ضرورت ہے،انہوں نے خوبصورت کتاب کی رونمائی پر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کو مبارک باد دیتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مخدوم محمد امین تاجر نیتمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
آخر میں نالج کور اکیڈمی کی جانب سے ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کو انکی ادبی خدمات پر اعزازی شیلڈ بھی دی گئی اور حلقہ فکروفن کی جانب سے پروفیسر شہزاد عالم صدیقی کو بھی اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا ڈاکٹر محمد آصف قریشی کی دعائے خیر کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی تقریب کے تمام حاضرین اور معزز مہمانوں نے خوبصورت اور کامیاب تقریب منعقد کرنے پر حلقہ فکروفن الریاض کے تمام ممبران کو مبارک باد دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ حلقہ فکروفن آئندہ بھی اپنے ادبی اور ثقافتی پروگراموں کا انعقاد جاری وساری رکھے گا، آخر میں شرکائے تقریب کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں