میاں محمد نواز شریف کا جہلم میں خطاب،
ووٹ کی توہین کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے عوام کے ووٹ کی طاقت سے منتحب نمائندوں کو نااہل کرنے والے فیصلوں کو رد کردیں گے جس نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا ،
معاشی ترقی دی، سی پیک کا منصوبہ شروع کیا اس کو مکھن سے بال کی طرح نکال باہر کیا گیا قوم اب اس طرح کے فیصلوں کو نہیں مانے گی آئندہ الیکشن نہیں ریفرنڈم ہوگا ،
اگر آپ نااہلی کے فیصلہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو آئندہ الیکشن میں شیر پر مہر لگائیں پھر باقی سب کی مہریں ختم اور بے کار ہو جائیں گی،
یہ بات سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد میاں محمد نوازشریف نے ضمیر جعفری سٹیڈیم میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی،
ملک گیر جلسوں کے شیڈول کے مطابق شام 7-30بجے میاں نوا ز شریف جہلم پہنچے جہاں ان کی آمد سے قبل ضمیر جعفری سٹیڈیم میں کارکن بے تابی سے ان کا انتظار کر رہے تھے جلسہ گاہ آمد پر ایم این اے چوہدری خادم حسین ، چوہدری ندیم خادم، ایم این اے مطلوب مہدی خان ، کونسلرز خان ظہیر خان ، ملک انعام الحق، چیئرمین ضلع کونسل راجہ قاسم علی خان ، چیئرمین بلدیہ مرزا راشد ندیم جرال ، ایم این اے نگہت پروین میر ، ایم پی اے چوہدری لال حسین ، ایم پی اے نذر گوندل ، ایم پی اے اویس خالدضلعی صدر بوٹا جاوید،جنرل سیکرٹری حافظ اعجاز جنجوعہ اور دیگر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ، میاں نواز شریف کی تقریر سے قبل سابق ایم پی اے چوہدری ندیم خادم اور چیئرمین ضلع کونسل راجہ قاسم علی خان نے ان کو خوش آمدید کہا او ر موسم کی خرابی اور بارش کے باعث دیگر رہنماوں کو تقاریر کا موقع دئیے بغیر میاں نواز شریف کا خطاب شروع کیا گیا ،
میاں نوازشریف نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ جہلم کے غیور عوام نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا 1992میں اسی جگہ پر میں نے جلسہ کیا اور اس کے بعد آج تین دہائیاں گزرجانے پر بھی جہلم کے لوگوں کی محبت میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہو ا ہے میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم عوام کی خدمت کر نے والے لوگ ہیں لیکن پانچ ججوں نے کرپشن کا کیس شروع کیا لیکن کوئی ثبوت نہ ملنے پر انہوں نے صرف اقامہ کی بنیاد پر مجھے تاحیات نااہل کرکے عوام کے ووٹ کی توہین کی لیکن عوام نے اس فیصلہ کو مکمل طور پر رد کر دیا ۔ جس کا ثبوت ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی مقبولیت ہے انہوں نے کہا کہ نااہلی کیس میں میرے خلاف سپریم کورٹ جانے والے عمران خان نے خبیر پختونخوا میں کیا کیا ؟ پشاور اور لاہور میں فرق دیکھ لو، کیا یہ وہ تبدیلی ہے جس کے نام پر تم لوگوں کو بے وقوف بناتے ہو، خان صاحب جھوٹ بولنا چھوڑ دو، میاں نواز شریف نے کہا کہ تبدیلی کے دعوے داروں نے سینٹ الیکشن میں زرداری کے ساتھ ہاتھ ملا کر اپنے ووٹ بھی زرداری کو دے دئیے یہ کہاں کے عقلمند ہیں ، جبکہ ان کے اپنے وزیر اعلی کہتے ہیں کہ ہم کو اوپر سے حکم آیا تھا اس لئے سنجرانی کو ووٹ دیا،
نواز شریف نے شرکاء جلسہ سے پوچھا کہ سنجرانی کون ہے اس کا سیاست میں کیا مقام ہے ؟کوئی نہیں جانتا ، انہوں نے کہا کہ جو ترقی ہم نے پنجاب کو دی ہے دنیا اس کی تعریف کرتی ہے اور میں سندھ ، بوچستان اور تبدیلی والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ ترقی اور خوشحالی دیکھنی ہے تو پنجاب آو ، خالی دعووں اور باتوں سے کام نہیں بنتے ، آئندہ الیکشن میں ہمارا مقابلہ زرداری یا عمران خان سے نہیں بلکہ ان کے اوپر والوں سے ہوگا جو ان کو حکم دیتے ہیں اور ان کی ڈوریاں ہلاتے ہیں ،
اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگاتی رہی، میاں نواز شریف نے تقریر کے آخر میں ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگوائے اور کہا کہ ہم عوامی خدمت کرنے والے ہیں لوٹنے والے نہیں ، ہم عدالتوں کا سامنا کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ہم پر ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوسکتی اور جنہوں نے کرپشن کی اور تسلیم کی وہ بری ہو رہے ہیں یہ کیسا انصاف ہے ۔موسم کی خرابی کے باعث میاں نواز شریف نے تقریب مختصر کرکے کارکنوں کاشکریہ ادا کیا،
دریں اثناء غیر جانبدار ذرائع کے مطابق جلسہ میں شرکاء کی تعداد تین سے چار ہزار کے قریب تھی،بزرگ رہنما راجہ محمد افضل خان نے جلسہ میں شرکت نہ کی جبکہ ایم پی اے مہر محمد فیاض اور ان کا گروپ مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا،