سرکاری ڈیوٹی کے دوران فرض ادا کرنے کی بجائے،درد کی دوا کرنے کی بجائے، عہد وفا کرنے کی بجائے بہرحال ایک کام کیا جائے ہنر بیچ دیا جائے،
کمرے میں بیٹھ کر سماجی رابطے مضبوط کرو،مریض نماگاہک ڈھونڈو،اور انہیں اپنی پرائیویٹ کلینک کا راستہ دکھاؤ،
پرائیویٹ کلینک میں پریشان حال مریضوں کے دکھ کا مداوا کرنے کی بجائے دکھ کا براہ راست سودا کیا جائے،ان کی پریشانی سے فائدہ اٹھاؤ،قائداعظم کی تصویر والے نوٹوں سے علاج کرو،
ملحقہ میڈیکل سٹور پر کم میعار کی ادویات زیادہ منافع کے ساتھ فروخت کرو،ڈرگ انسپکٹر سے راہ و رسم بڑھاؤ،ماہانہ حصہ بقدر جثہ دے کر اس کی زبان بند کرو،
ادویات ساز کمپنیوں سے مراعات حاصل کرکے مریض کے نسخے (Prescription)میں ان کی ادویات ترجیحی بنیادوں پر لکھو،
صحافی نما کچھ لوگوں کی خدمات حاصل کرو،انہیں اشتہارات کے ساتھ لذت کام و دہن کی سہولت فراہم کرو،بعدازاں میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کرو،
اگر کوئی پوچھے تو ایک دکھ بھری داستان بیان کرو کہ دوران تعلیم بطور فیس ادا کی گئی بھاری رقم جرمانے کے ساتھ وصول کر رہے ہیں،چنانچہ مسیحائی کا دعویٰ کرو،