پنڈ دادن خان(سلمان شہباز): محکمہ ہیلتھ کی نااہلی کے باعث پنجاب حکومت کی طرف سے خسرہ اور رویلا سے محفوظ رکھنے کے لیے مہم بد انتظامی کا شکار،خسرہ رویلا مہم میں بچوں کو دو بار انجکشن لگائے جانے لگے،دو دفعہ انجیکشن لگنے سے والدین میں تشویش پائی جا رہی ہے، عوام کی شکایت پرمتعلقہ ڈاکٹر کی تسلیاں، جن بچوں کو انجکشن لگ جاتا ہے انکی انگلی پر نشان لگا دیا جاتا ہے اگر متعلقہ ٹیم نے چیک نہیں کیا تو انکی غلطی ہے،ہیلتھ آفیسر
تفصیلات کے مطابق جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان میں محکمہ ہیلتھ کی نااہلی کے باعث خسرہ مہم بدانتظامی کا شکار ہو چکی ہے،تحصیل بھر میں محکمہ ہیلتھ کی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو انجکشن لگا رہی ہیں، خسرہ مہم کے بہتر انتظامات نہ ہونے کے باعث ویکسینیٹ ہوئے بچوں کو سکولوں میں دوبارہ انجکشن لگائے جارہے ہیں، یونین کونسل کندوال میں بھی ایک پرائیوٹ سکول کے دو بچوں کو خسرہ سے بچاو کے دوبارہ ا نجکشن لگا دیئے گئے، جس کے باعث والدین میں تشویش پائی جارہی ہے ذرائع کے مطابق مثاترہ بچوں کے لواحقین کی شکایت پرمتعلقہ ڈاکٹر نے معذرت کرتے ہوئے بچوں کے والدین کو تسلیاں دیتے ہوئے کہا کہ اب کچھ نہیں ھو سکتا آپ بے فکر رہیں، اس حوالہ سے جب DDHOڈاکٹر علی سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ جن بچوں کو انجکشن لگ جاتا ہے انکی انگلی پر نشان لگا دیا جاتا ہے اگر متعلقہ ٹیم نے چیک نہیں کیا تو انکی غلطی ہے ،سکولوں میں ٹیچر پاس موجود ہوتے ہیں روزانہ سینکڑوں بچوں کو انجکشن لگائے جارہے ہیں غلطی ہو سکتی ہے یاد رہے کے تحصیل پنڈدادنخان میں متعدد ڈاکٹروں نے اپنے اپنے پرائیویٹ کلنک اور میڈیکل سٹور بنا رکھے ہیں جنکی زیادہ توجہ اپنے نجی کاروبار پر ہوتی ہے متاثرہ بچوں کے لواحقین سمیت والدین نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ متعلقہ افسران، ڈاکٹر اور عملہ کی مبینہ غفلت کا فوری نوٹس لیا جائے اورمہم کے دوران مانیٹرنگ سسٹم کو موثر بنایا جائے،
Load/Hide Comments