پاکستان کےمعروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے سیالکوٹ واقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹوئٹر پر سیالکوٹ میں بہیمانہ تشدد سے سری لنکن منیجر کی ہلاکت کے واقعے کو وحشیانہ اور حرام طریقہ کار پر مبنی قرار دیا ۔
مفتی تقی عثمانی نے اپنی رائے کااظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا کہ توہين رسالت انتہائی سنگین جرم ہے لیکن اس جرم کا مضبوط ثبوت بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنگین الزام لگا کر خود ہی کسی کووحشیانہ اور حرام طریقے سے سزا دینے کا کوئی جواز موجود نہیں، سیالکوٹ واقعہ نے ملک و ملت کو بدنام کیا ہے۔
توهين رسالت انتہائی سنگین جرم ہے لیکن ملزم سے اسکے ارتکاب کے ثبوت بھی اتنے ہی مضبوط ہونے ضروری ہیں کسی پر یہ سنگین الزام لگا کر خود ہی اسے وحشیانہ اور حرام طریقے سے سزا دینے کاکوئی جواز نہیں سیالکوٹ کے واقعے نےمسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھاکر ملک وملت کو بدنام کیا ہے اناللہ
— Muhammad Taqi Usmani (Official) (@muftitaqiusmani) December 4, 2021
اسی حوالے سےرویت ہلال کمیٹی کے سابق سربراہ مفتی منیب الرحمٰن نے بھی سیالکوٹ واقعہ کو ناخوشگوار قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ،انہوں نے کہاکہ ملک میں قانون موجود ہے اس لیےقانون کو ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز نہیں۔
سانحۂ سیالکوٹ!!
مفتی منیب الرحمٰن
4 دسمبر2021ء pic.twitter.com/TWwCtdCUrC— Mufti Munib ur Rehman (@MuniburRehman55) December 4, 2021
مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھی دوسرے علماء کی طرح سیالکوٹ واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ تشدد کرنے والا گروہ اور مذہبی جنونیت ملک کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دین اسلام اور وطن عزیز کے تشخص کو داغدار کرنے والے کسی صورت رعایت کے مستحق نہیں، جرم و سزا کا تعین ہماری ریاست کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ریاست بھی تحقیق کے بغیر کسی کو سزا نہیں دی جا سکتی، ملزمان نے سنگین جرم کا کیا ہے اگر ایسے واقعات کو طاقت کے ساتھ نہ روکا گیاتو ہم دنیا میں منہ دکھانےکے قابل نہیں رہیں گے۔
سیالکوٹ واقعہ کاپس منظر
اس واقعہ کی تفصیل کے مطابق سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکن شہری مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرسیالکوٹ عمر سعید ملک نے بتایاکہ مقتول کی شناخت پریانتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے۔
ڈی پی او پولیس ارمغان گوندل نے غیرملکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ فیکٹری کے ملازمین نے مقتول پر پوسٹر کی بے حرمتی کا الزام عاءد کیا جس پر پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا نام لکھا تھا۔
اس واقعے کے چند گھنٹے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصیاور آئی جی پنجاب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مذہبی امور کے نماءندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے علما کی طرف سے اس واقعے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس وحشت پر اپنی قوم کی طرف سے مشترکہ مذمت کرتا ہوں۔
پنجاب پولیس نے سیالکوٹ واقعہ میں ملوث مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کرنے کا ٹوئیٹر پر اعلان کیا ۔
پولیس نے کہا کہ سوسے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکاہے، آئی جی پنجاب خود اس معاملہ کی نگرانی کر رہے ہیں، اوردیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کاروائی کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف سری لنکا کی وزارت خارجہ نے اپنےبیان میں کہا کہ انہیں توقع ہے کہ پاکستانی حکام تفتیش اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ کارروائی کریں گے۔
سری لنکن وزارت خارجہ کے ترجمان سوگیشوارا گونارتنا کا کہنا ہےکہ اسلام آباد میں موجودسری لنکن ہائی کمیشن اس واقعہ کی تفصیل کی تصدیق کے لیے پاکستانی حکام سے مکمل رابطے میں ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ٹوئٹر پرلکھا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک شرمناک دن ہے۔
انہوں نے تفتیش کی خود نگرانی کرنے کا بھی بتایا ۔
سیالکوٹ میں مشتعل گروہ کا ایک کارخانے پر گھناؤنا حملہ اور سری لنکن منیجر کا زندہ جلایا جانا پاکستان کیلئے ایک شرمناک دن ہے۔میں خود تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہوں اور دوٹوک انداز میں واضح کر دوں کہ ذمہ داروں کو کڑی سزائیں دی جائیں گی۔گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 3, 2021
پاک فوج کے ادارہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی سیالکوٹ میں ہجوم کی جانب سے اس بےگناہ قتل کوقابل مذمت اور شرم ناک قرار دیا ،انہوں نے کہا کہ اس طرح کےماورائے قانون قتل کو کسی قیمت پر معاف نہیں کیا جاسکتا ۔
جنرل باجوہ نے اس وحشت ناک واقعے کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پاک فوج کو ہدایت کی کہ وہ سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسے ’انتہائی افسوس ناک واقعہ‘ قرار دیا ہے۔
انہوں نے تفتیش کے لئےآئی جی پنجاب کو ہدایت کی ، اور یقین دلایا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان نہیں بچیں گے۔