آج تک آپ نے خود مار کھانے والا ایسا شخص نہیں دیکھا ہو گا،جو اپنی خوشی سےلوگوں کو اپنے اوپر تشدد کرنے کی اجازت دے اور کم و بیش دس سے پندرہ منٹ تک لوگوں سےمکے ، گھونسے کھاتا رہے۔
حیران کن طور پرایسا شخص اب سامنے آیا ہے جو لوگوں کے مکے اور گھونسے کھاتا ہے اور پیسے کماتا ہے۔
حسن رضا گونے نامی اس شخص کا تعلق ترکی سے ہے،حسن یہ کام گزشتہ نو سال سے کررہے ہیں اور انہوں نے یہ خیال کامیڈین کیمال سونال کی فلم کی فلم سے حاصل کیا، جس میں انہوں نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے خود کو مار کے لیے پیش کیا۔
اس نوجوان کا کہناہے کہ ذہنی تناؤ یا مختلف پریشانیوں میں مبتلاافراد اس ورزش کے ذریعے ذہنی سکون حاصل کرتے ہیں اوراُن کی نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔
حسن نے مزید کہا کہ ذہنی امراض کا شکارلوگ اپنا غصہ یا بھڑاس نکالنے کے لیے کسی آسان ہدف کو تلاش کرتے ہیں اور پھر اُس سے نازیبا گفتگو کے ذریعےیا کچھ تشدد کر کے اپنا تناؤ ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
What do you think about the 'stress coach' profession?
Hasan Riza Gunay has kept food on the table for 11 years through his unusual profession of a 'stress coach' in Turkey's megacity #Istanbul. Gunay earns his living by being beaten by people from all walks of life. pic.twitter.com/RDlEstaWsE
— ANews (@anews) November 5, 2021
میرے بہت سارے گاہک ذہنی تناؤ اور گھبراہٹ کے مریض ہیں ، ان میں زیادہ تعدادخواتین کی ہے۔ مار کھانے والے شخص کا دعویٰٖ
ترک شہری نے بتایا کہ وہ روازانہ ہ دو سے چار گاہکوں کوپندرہ منٹ کا وقت دیتےہیں، اس سے پہلے تمام حفاظتی اقدامات کرتے ہیں تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ ہو۔