پاکستانی سیاست کا نا قابل فراموش کردار،
سر شاہنواز کا برخوردار،فہم و فراست سے دوچار،
ایوب خان کا فرمانبردار،بعدازاں برسر پیکار،
فاطمہ جناح کی مخالفت کا پرچار،شوشلزم کا پیروکار،
مساوات کا علمبردار،جموریت پسندی اس کے افکار،
پیپلزپارٹی کا سردار،عام انتخابات میں اکثریت پر اصرار،
“ادھرتم ادھر ہم” کا ذمہ دار، نوے ہزار قیدی چھڑانے والا فنکار،
متفقہ آئین کا معمار،قادیانی غیر مسلم قرار،
جیالوں کا وفادار،چین کا دلدار،
بھارت کا دشمن دار،سیاسی مخالفین کے لئے زندگی دشوار،
پرانے ساتھی یکے بعد دیگرے سزاوار،عدم برداشت کا شکار،
عوامی لہجے میں جاگیردار،ایٹمی پروگرام کا سالار،
انتخابی دھاندلی کا قصوروار،ام الخبائث پینے کا اقرار،
اپوزیشن سے مذاکرات بار بار،مسئلہ حل کرنے پر تیار،
سفید ہاتھی کو للکار،تاریخ کے ہاتھوں مرنے سے انکار،
عزیمت کا راستہ اختیار،آخر کار چڑھ گیا دار،