مری میں ناگہانی آفت، برفانی طوفان میں پھنس کر 21 افراد جان کی بازی ہار گئے،مری کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ، شہر کو آنے والے تمام داخلی راستے بند کردیے گئے۔
مری کی تاریخ کے بڑے سانحے کے بعدایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، برفباری میں پھنسے سیاح 20 گھنٹے تک بے یارو مددگار پڑےرہے ،گاڑیاں برف میں دھنس گئيں۔
گاڑیوں میں پناہ گزین افراد کے پاس حکومتی امداد کے انتظار کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، لیکن انتظامیہ سے قبل موت آ پہنچی ، لوگ اپنی گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔
ایک گاڑی کو جب کھولا گیا تو اے ایس آئی سمیت ایک ہی خاندان کے 7 افراد مردہ ملے،جبکہ دوسری گاڑی میں 4 دوست موت کے منہ میں چلے گئے۔
The last Selfie..
May Allah bless the souls of these young lads.. Ameen..🙌#Murree pic.twitter.com/ix4DkUmypr— Ali Khan.. (@sadaat55) January 8, 2022
ملک بھر میں اس اندوہناک واقعہ پر سوگ کی فضا ہے بلکہ لوگ انتظامیہ کی غفلت پر شدید غم و غصے میں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ موسم کو دیکھے بغیربڑی تعداد میں مری پہنچ گئے، غیر معمولی برفباری میں لوگوں کے آنے کی وکہ سے مری کا سانحہ ہوا۔
Shocked & upset at tragic deaths of tourists on road to Murree. Unprecedented snowfall & rush of ppl proceeding without checking weather conditions caught district admin unprepared. Have ordered inquiry & putting in place strong regulation to ensure prevention of such tragedies.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 8, 2022
مری میں ایک لاکھ سے زائد گاڑیوں کی آمد:
مری میں قائم کنٹرول روم کے اعداد و شمار کےمطابق شہر میں کم و بیش 1 لاکھ سے زائد گاڑیاں داخل ہوئیں مگر گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرکے لوگ چلے گئے۔
کنٹرول روم ذرائع کا کہنا ہے کہ مری میں گزشتہ رات سے بجلی کی بندش ہے، سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں،تاہم ہیوی مشینری سے برف کی کٹائی کی جا رہی ہے۔
Evacuation process continues in #Murree areas. pic.twitter.com/AsWQueBhNi
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) January 8, 2022
ذرائع نے بتایاکہ مری میں لوگ اپنے بچوں سمیت گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اوران کےپاس کھانے پینے کاسامان بھی موجود نہیں ۔
ریسکیو حکام کے مطابق مری میں اب تک 21 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، کلڈنہ کےمقام پر سرچ آپریشن میں شدید مشکلات ہیں، سڑک پربرف کے باعث ریسکیو 1122 کا پیدل سرچ آپریشن جاری ہے،
مری میں 90 فیصد سڑکیں صاف کر دی گئی ہیں، ترجمان پولیس
پنجاب پولیس کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مری کی 90 فیصد سڑکیں کلیئرہو چکی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں سے بچوں سمیت سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہاہے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے بتایاکہ شہریوں کو خوراک، ادویات اورگرم کپڑے مہیاکیے جارہے ہیں،
پولیس کے ترجمان نے مزید بتایا مری میں سیاحوں کی برف میں پھنسی خالی گاڑیاں نکالی جا رہی ہیں، ایکسپریس ہائی وے کومکمل طور پر کلیئر کیا جا چکا ہے، گلڈنہ سے لے کر باڑیاں تک روڈ سے برف ہٹائی جا رہی ہے۔
مری میں داخلہ بند
وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مری کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر چکےہیں، تاہم کمبل، ادویات اور کھانے پینے کا سامان پہنچانے کے لئےاجازت ہو گی، پیدل داخلہ بھی بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
اے ایس آئی سمیت خاندان کے 7 افراد لقمہ اجل بن گئے
مری میں شدید برفباری کے باعث گاڑی میں جاں بحق ہونے والوں میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں تعینات اے آئی ایس نوید اور ان کے اہلخانہ کے7 افراد بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے ایس آئی نوید اپنےبچوں کو لیکر فیملی کے ساتھ مری گئے تھے لیکن گاڑی میں پھنس گئے،جس کے بعداہلخانہ کے دیگر 6 افراد کے ہمراہ موت کی آغوش میں چلے گئے۔
عوام کی سہولت کے لئے سرکاری دفاتر اور ریسٹ ہاؤسز کھل گئے
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری کی صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ حکام اور پی ڈی ایم اے کو طلب کیاہے اور سرکاری دفاتر اور ریسٹ ہاؤسز کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مری میں پھنسے سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے اس کے ساتھ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ اس صورت حال میں مری کا رخ کرنے سے پرہیز کریں۔
سڑکوں پر برف ہکی صفائی کیلئے نمک پاشی
مری میں ہونےوالی برفباری سےہونے والی اموات کو مری کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ کہاجا رہا ہے۔
دوسری جانب مری اور گلیات میں سڑکوں پر جمی ہوئی برف کو صاف کرنےکے لیے نمک پاشی ہورہی ہے تاکہ برف کےپگھلنے کے بعدسڑکیں کھل سکیں۔
سیاحوں سے مری اور بالائی علاقوں کا سفر نہ کرنے کی اپیل
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایاکہ لاکھوں گاڑیوں میں سوار سیاح مری اور دیگر بالائی علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔
مری اور دیگر بالائ مقامات کیلئے ایک جم غفیر رواں دواں ہے لاکھوں گاڑیاں ان علاقوں کی طرف جارہی ہیں مقامی انتظامیہ کیلئے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سہولیات پہنچانا ناممکن بن گیا ہے، جو لوگ ابھی گھروں میں ہیں ان سے درخواست ہے بالائ علاقوں کی سیر کا پلان کچھ دنوں کیلئے موخٓر کر دیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 8, 2022
فواد چوہدری نے کہاکہ اتنی تعداد میں لوگوں کو سہولیات فراہم کرناممکن نہیں، ان سیاحوںسے درخواست ہے کہ وہ سیرکچھ روز کے لیے مؤخر کر دیں۔
پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں: آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مری میں پاک فوج کے جوان امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں، جھیکا گلی اور گھڑیال روڈ کو کھول دیا گیا ہے جبکہ ایف ڈبلیو او کی مدد سےدیگر بند راستوں کو کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے سیاحوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی فراہمی کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
مری میں آج رات مزیدبارش اور ہلکی برفباری ہو سکتی ہے: چیف میٹرولوجسٹ
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہاکہ مری اور گرد و نواح میں آج بھی بادل چھائے ہوئے ہیں،اس لئےرات تک ہلکی بارش کا امکان ہے مگرکل موسم صاف ہونے کا امکان ہے۔
سردار سرفراز نے کہاکہ مری، گلیات اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری اور درمیانی بارش بھی ہو سکتی ہے۔
مری میں 32 انچ برفباری ہوئی : محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات کے مطابق مری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 17 انچ تک برفباری ہوئیاور 3 جنوری سے اب تک 32 انچ تک برفباری ریکارڈ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ مری میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈہوئی جبکہ اتوار دوپہر تک مری میں برفباری کا سلسلہ تھم جانے کا امکان ہے۔
یادرہے کہ مری میں برفباری کے آغاز کے ساتھ ہی ہزاروں سیاح وہاں پہنچ گئے اورشدید برفباری کے باعث سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا ،چنانچہ خواتین اوربچوں سمیت سیاحوں کی بڑی تعداد خون جما دینے والی سردی میں رات بھر کھلے آسمان تلے گاڑیوں میں پھنس گئےاور اسی وجہ سےاموات ہوئیں۔