برطانوی خاتون رکن پارلیمنٹ نصرت غنی نے الزام لگایاہے کہ انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے فارغ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق جونیئر ٹرانسپورٹ وزیرنصرت غنی کا کہنا ہےکہ انہیں وزیر اعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو حکومت نے وزارت سے برطرف کر دیا ہےکیونکہ ان کے مسلم عقیدہ کی وجہ سے کافی ساتھی بے چین تھے۔
انچاس سالہ نصرت غنی کا کہنا تھا کہ انہیں چیف وہپ نے بتایا تھا کہ ان کی مسلم شناخت کو ایک مسئلے کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
انہیں مزیدبتایا گیا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں تبدیلی کے اجلاس میں ان کامسلم خاتون وزیرکا درجہ ساتھیوں کو بہت بے چین کر رہا تھا۔
Conservative MP Nusrat Ghani says that when she asked why she had been sacked from Boris Johnson's government, she was told her Muslim faith had been "making colleagues uncomfortable." pic.twitter.com/2I9NqVT5oo
— Adam Bienkov (@AdamBienkov) January 22, 2022
تاہم برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے ان کے بیان پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن چیف وہپ مارک اسپینسر نے جواب دیا ہےکہ نصرت غنی کے الزامات میں ان کا مرکزی نام تھا۔
چنانچہ ردعمل دیتے ہوئے اسپینسر نے کہا کہ نصرت غنی کے الزامات بے بنیاد ہیں،انہوں نے اس معاملے کو باضابطہ طور پر داخلی تحقیقات میں ڈالنے سے انکار کر دیا تھا ۔
To ensure other Whips are not drawn into this matter, I am identifying myself as the person Nusrat Ghani MP has made claims about this evening.
These accusations are completely false and I consider them to be defamatory. I have never used those words attributed to me
— Mark Spencer (@Mark_Spencer) January 22, 2022
واضح رہے کہ کنزرویٹو پارٹی کو پہلے بھی اسلامو فوبیا جیسے الزامات کا سامنا رہا ہے اور گزشتہ سال مئی میں ایک رپورٹ کے حوالے سے ان پر کافی تنقید کی گئی تھی ۔
Solidarity with @Nus_Ghani✊🏽
Calling out your own , calling out racism & taking a principled stance is brave & bold but never easy.
Nus has a long & proud history of fighting antisemitism & she has bravely fought for the rights of #Uyghurs
On #Islamophobia now she must be heard https://t.co/iYpEklKOCk— Sayeeda Warsi (@SayeedaWarsi) January 22, 2022
دوسری جانب ہاؤس آف لارڈز کی رکن سعیدہ وارثی نے نصرت غنی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے اسلاموفوبیا پر نصرت غنی کی آواز کو سنا جائے۔