حکومت پنجاب نے بانجھ پن کےحوالے سے بڑی خوشخبری سنادی.
پاکستان میں سرکاری سطح پر پہلی باربانجھ پن کا مفت علاج فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں بانجھ پن کے بڑھتے ہوئے مسائل کے باعث ٹیسٹ ٹیوب کے ذریعےبچے کی پیدئش کی سہولت مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
قبل ازیں ٹیسٹ ٹیوب سے بچے کی پیدائش کی سہولت نجی ہسپتالوں میں دستیاب تھی ،لیکن اس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے تھے، جس کے وجہ سے متوسط اور غریب طبقہ اس سہولت سے استفادہ حاصل کرنے سے محروم تھا۔
محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے بتایا جا رہا ہے کہ حاملہ خواتین کے لئے ایک خصوصی مرکز بنایا جا رہا ہے ،جہاں بچے کی پیدائش سے قبل مسائل کی مفت تشخیص کی جائے گی ،اس کے ساتھ ساتھ حمل کے دوران خواتین کی مختلف بیماریوں کی تشخیص سہولت بھی دی جائے گی۔
مزید پڑھیے: سروگیسی کے ذریعے پریانکا چوپڑا ماں بن گئی
اس منصوبےکے تحت لاہور کے ماں بچہ اسپتال میں پہلی بار محکمہ صحت کی جانب سےڈیپارٹمنٹس بنائے گئے ہیں،جہاں رواں سال جون سے سرکاری طور پر ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق اس منصوبے سےپنجاب ملک کا پہلا صوبہ بن جائے گا جہاں فرٹیلٹی یا بانجھ پن کا مفت علاج ہو گا۔
اس منصوبے کا افتتاح اس سال جون میں وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
یاد رہے کہ 2017 میں، وفاقی شرعی عدالت نے اس طریقہ علاج کو جائز قرار دیا تھا۔
پاکستان سمیت سنگاپور، ہنگری اور ڈنمارک ان ممالک میں شامل ہیں جہاں عوام کو سبسڈی کے ذریعے یہ سہولت دستیاب ہے۔
اس وقت پاکستان میں بانجھ پن کے مرض میں مبتلا لاکھوں جوڑےہیں،جو معاشی تنگدستی کے باعث ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا خرچہ نہیں برداشت کر سکتے،اس لئے اولاد جیسی نعمت سے محروم رہتے ہیں.