ہائی وے پٹرولنگ پولیس سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا شاہکار منصوبہ ہے.
ان کے دور میں جہلم سمیت صوبہ پنجاب میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات میں زخمیوں کو فوری ہسپتال پہنچانے ، سڑکوں پر راہزنی اوراغواء کی وارداتیں روکنے اور ٹریفک کو بلا رکاوٹ جاری رکھنے کے لئے پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کا محکمہ قائم کیا گیا .
جہلم سمیت صوبہ بھر کے 36 اضلاع میں 450 پٹرولنگ پوسٹیں بنانے کی منظوری دی گئی .
اس دوران 335 پوسٹس فنگشنل ہوئیں اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو میرٹ پر بھرتی کیا گیا ان میں 9 ہزار1 سو 45 کانسٹیبلز ، 1 ہزار ڈرائیور زکانسٹیبلز بھرتی کئے گئے ، جبکہ پنجاب پولیس نے انسپکٹر اور سب انسپکٹرز کو پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس میں رضا کارانہ طور پر بھیجا ۔ہر پوسٹ پر پٹرولنگ کیلئے نئی گاڑیاں اور ایک ایک موٹر سائیکل ہنڈا 125 دیا گیا، ہر پوسٹ کے لئے 20 سے30 لٹر پٹرول روزانہ کی بنیاد پر دیا جاتا تھا.
ہر پوسٹ پر 2 خانساماں اور 2 خاکروب بھرتی کئے گئے .
2004 ء میں کانسٹیبل کی تنخواہ 11 ہزار روپے مقرر کی گئی جبکہ 2 ہزارروپے رسک الاؤنس مقررکیا گیا.
تاہم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا دور حکومت ختم ہوتے ہی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے ساتھ نامعلوم وجوہات کی بناء پر سوتیلی ماں جیسا رویہ اپنا لیا اور اس محکمے پر نامعلوم وجوہات کی بناء پر توجہ دینے کی بجائے ،لاوارث چھوڑ دیا گیابلکہ مقررہ چیک پوسٹیں مکمل کرنے کی بجائے مزید پٹرولنگ پوسٹس بنانے سے اجتناب کر لیا گیا.
اب صورتحال یہ ہے کہ پٹرولنگ پوسٹوں کا فرنیچر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے ، سرکاری گاڑیاں حکومت پنجاب کی عدم دلچسپی کے باعث کھٹارہ بن چکی ہیں جبکہ متعدد گاڑیاں فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ناکارہ ہو چکی ہیں .
کسی بھی قسم کی ٹوٹ پھوٹ تعمیر و مرمت ملازمین اپنی جیبوں سے کرواتے ہیں جبکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی باقی پولیس سے انتہائی کم ہیں جس کیوجہ سے پٹرولنگ پولیس کے ملازمین سخت پریشانی میں مبتلا ہیں ۔
متعدد گریجویٹ ملازمین ایل ایل بی کر کے پٹرولنگ پولیس کو خیر باد کہہ کر وکالت اور دیگر سرکاری اداروں میں نوکریاں کر رہے ہیں ۔
پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کے اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹریفک پولیس کی طرح سڑکوں پر ناکے لگا کر ٹریکٹر ٹرالیوں ، ٹرکوں ، ویگنوں ، اور موٹر سائیکل ڈرائیوروں سے مبینہ طور پر نذرانے لینا شروع کر رکھے ہیں ،
عوامی، سماجی ، رفاعی ، فلاحی ، کارروباری ، مذہبی حلقے سوال کرتے ہیں کہ حکومت پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے تاکہ شہریوں کی جان و مال کو سفر کے دوران صیح معنوں میں تحفظ حاصل ہو سکے۔