دریائے جہلم میں تین بچے ڈوب کر جاں بحق۔
ڈوبنے والوں میں دو بہن بھائی جبکہ ایک ان کی کزن شامل۔
ایک بچی کی لاش مل گئی،دیگر کی تلاش جاری۔
واقعہ پیراغیب کے مقام پر پیش آیا۔
دریائے جہلم کی حفاظت کا مناسب بندوبست کرنا چاہئے،شہریوں کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق جہلم شہر کے محلہ پیراغیب میں مقیم خانہ بدوش خاندان میں گزشتہ روز ایک شادی کی تقریب جاری تھی۔اس دوران تین بچے جن میں دو بہن بھائی اور ایک ان کی کزن شامل ہے وہ گرمی کی شدت کی وجہ سے کھانا کھانے کے بعد دریائے جہلم میں نہانے چلے گئے،اسی اثناء میں تینوں بچے نہاتے ہوئے دریا کی تیز لہروں کو برداشت نہیں کر سکے اور پانی میں ڈوب گئے،ڈوبنے والوں میں دس سالہ رضوانہ دختر محمد اقبال،آٹھ سالہ عثمان ولد محمد اقبال اور آٹھ سالہ نتاشا دختر محمد اجمل شامل ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شہریوں کی کثیر تعداد موقع پر پہنچ گئی ،بلکہ علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رضوانہ دختر محمد اقبال کی لاش دریا سے نکال لی،جبکہ دیگر کی تلاش کے لئے متعلقہ امدادی اداروں کو اطلاع دے دی،چنانچہ ریسکیو 1122کی غوطہ خور ٹیم موقع پر پہنچ گئی ،اور انہوں نے امدادی کاروائیاں شروع کر دیں،تاہم آخری اطلاع آنے تک دیگر بچوں کی تلاش جاری تھی۔
دریں اثناء تین معصوم بچوں کی اچانک دریا میں ڈوبنے کے بعد شہریوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال درجنوں افراد دریائے جہلم میں نہاتے ہوئے ڈوب جاتے ہیں،جس سے کئی خاندان اپنے پیاروں سے محروم ہو جاتے ہیں،اس لئے قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو اس حوالے سے خصوصی طور پردریائے جہلم کی حفاظت کا بندوبست کرنا چاہیے، اور شہریوں کی دریا میں نہانے پر فوری طور پر پابندی عاءد کرنی چاہیے تاکہ دریا میں ڈوبنے جیسی ناگہانی اموات سے بچاؤ ممکن ہو۔