برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر ان دنوں پورے ملک میں محسوس کی جا رہی ہے، اس وقت ملک میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38.1C (100.6F) ہے -تاہم پیشن گوئی کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں درجہ حرارت مزید بڑھ جائے گا۔
پیر کو برطانیہ کے مختلف مقامات Downham, Suffolk وغیرہ پر 37 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔
انگلینڈ کےمیٹ آفس نے پیر اور منگل کو ملک کے بیشتر حصوں میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کی پیش گوئی کے ساتھ شدید گرمی کی وارننگ جاری کی ہے۔
برطانیہ میں موجودہ سب سے زیادہ درجہ حرارت جولائی 2019 میں کیمبرج میں 38.7C ریکارڈ کیا گیا۔
اگست 2003 میں Kentمیں 38.5C درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔گزشتہ روز کے درجہ حرارت نے برطانیہ میں اس کوتیسرا گرم ترین دن بنا دیا – جبکہ اس سال کا گرم ترین دن تھا۔
میٹ آفس کے مطابق منگل کو برطانیہ کے مغربی علاقوں میں کچھ بہتری ہو سکتی ہے ،لیکن مڈلینڈز اور انگلینڈ کے مشرق کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔بلکہ لنکن شائر میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت پہنچ سکتا ہے۔
برطانوی حکام کی جانب سے شہریوں کو کہا جا رہا ہے کہ ان دنوں ملک میں شدید گرمی کی لہر چل رہی ہے،اس لئے غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں۔
نیٹ ورک ریل نے کہا کہ منگل کو لندن کنگز کراس سے لیڈز اور یارک کے لیے شمال کی طرف کوئی ٹرین نہیں چلائی جائے گی۔
اسی طرح برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہےکہ آکسفورڈ شائر میں RAF Brize Norton کے رن وے پر تارمک پگھلنے کی اطلاعات کے بعد طیارے متبادل ہوائی اڈے استعمال کر رہے ہیں۔
اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں بھی پیر کو سال کا گرم ترین دن قرار دیا گیا۔
لندن، کیمبرج، سرے اور سفوک کے دیگر مقامات پر درجہ حرارت 37C سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے جب میٹ آفس نے گزشتہ سال سسٹم متعارف کرائے جانے کے بعد موسم کے حوالے ریڈ وارننگ جاری کی ہے۔
نیشنل فائر چیفس کونسل نے گرمی کی لہر کو دیکھتےہوئے خبردار کیا تھاکہ اگلے چند دنوں میں جنگل میں آگ لگ سکتی ہے،چنانچہ برمنگھم کے کنارے لکی ہلز کنٹری پارک کے جنگل میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔
میٹ آفس کی ریڈ اور ایمبر وارننگز کے ساتھ ساتھ، یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے انگلینڈ کے لیے ایک لیول فور وارننگ جاری کی ہے، جسے حکومت “قومی ایمرجنسی” کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
دریں اثناء بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا یورپ اور شمالی افریقہ کے بیشتر حصوں پر بھی تباہ کن اثر پڑ رہا ہے، مغربی فرانس کے حکام نے 15 خطوں میں “گرمی کی شدید لہر” کی وارننگ دی ہے۔
یونان سے لے کر مراکش تک جنگلات میں آگ بھڑک رہی ہے، جہاں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے اور حالیہ دنوں میں پرتگال اور اسپین میں گرمی کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ کے موسمیاتی سائنس کے ادارے، انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ چینج (IPCC) کے مطابق بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے پیچھے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج ہے۔
اس کے علاوہ جنوبی اور مشرقی انگلینڈ میں پانی کی کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی طلب کچھ گھرانوں کے لیے کم دباؤ اور یہاں تک کہ سپلائی میں خلل کا باعث بن رہی ہے۔
ماہرین نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ پانی استعمال کریں، جہاں ممکن ہو اپنے پردے بند رکھیں اور دوستوں اور رشتہ داروں کو چیک کرتے رہیں۔
چیسٹر چڑیا گھر اپنے جانوروں، سیاحوں اور عملے کو محفوظ رکھنے کے لیے ہیٹ ویو کے دوران بند رہے گا.
Battersea Dogs and Cats Home نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گرمی کی لہر کے دوران اپنے کتوں کو نہ چلنے دیں۔
فوڈ ڈیلیوری فرم Just Eatنے کہا کہ اس نے پیر اور منگل کو ہیٹ ویو سے بری طرح متاثر ہونے والے علاقوں میں ڈلیوری معطل کر دی ہے، جبکہ کچھ پب اور ریستوراں کے کچن بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
عجائب گھروں، بشمول لندن کے وکٹوریہ اور البرٹ میوزیم اور برٹش میوزیم، نے کچھ گیلریوں کو بند کر دیا گیاہے یا ان کے کھلنے کے اوقات کو تبدیل کر دیا گیاہے۔