جہلم میں ای اشٹام پیپر کا حصول مشکل۔
اشٹام فروشوں کے لائسنسوں کی تاحال تجدید نہ ہو سکی۔
سائلین خوار ہونے لگے۔
شہریوں کا ڈی سی جہلم سے مسئلہ حل کرانے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے ای اشٹام پیپر کے آن لائن اجراء کا ایک شاندار منصوبہ تیار کیا گیا ہے،جس سے شہری مستفیذ ہو رہے تھے،لیکن جون2022 میں مالی سال ختم ہونے کے بعد جہلم کی انتطامیہ نے بیس دن گزر جانے کے باوجود تاحال مجوزہ اشٹام فروشوں کے لائسنس کی تجدید نہیں کی ہے،جس کی وجہ سے ہر تحصیل میں پنجاب بنک کی صرف ایک برانچ سے ای اشٹام جاری ہو رہے ہیں۔ چنانچہ اشٹام پیپرز بر وقت نہ ملنے یا ان کی عدم دستیابی کی وجہ سے جہلم میں اکثر سائلین کےنادرا،رجسٹری و انتقال، وراثت لین دین اور عدالتی امور سے متعلقہ کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔
جہلم کے مذکورہ آفس سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اشٹام فروشوں کے لائسنس کی تجدید کا کام شروع ہو چکا ہے،بہت جلد جہلم کےاشٹام فروشوں کوای اشٹام پیپر دوبادہ جاری کرنے کی سہولت مل جائے گے۔فی الحال عارضی طور پر انہیں کچھ پریشانی کا سامنا ہے،جو جلد حل کر دی جائے گی۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ ای اشٹام پیپر نہ ملنے کی وجہ سے ان کے کافی اہم معاملات لٹک گئے ہیں ۔اور ان کا روزمرہ کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ،اسی طرح اشٹام پیپر سے وابستہ کافی لوگ بیروزگار بیٹھے ہوئے ہیں۔اس حوالے سے سماجی حلقوں نے جہلم انتطامیہ اور خصوصی طور پر ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذاتی طور اس معاملے کو حل کرائیں ،کیونکہ لائسنس کی تجدید محض دو تین دنوں کا کام ہے ،جسے سرکاری اہلکار طول دے رہے ہیں،اور جہلم کے شہری خواہ مخواہ ایک مشکل کا شکار ہیں۔