یہ پوٹھوار ہے!
یہ شاہد صدیقی کا پوٹھوار ہے،اس میں گلیاں اور بازار ہیں،شاعر اور فنکار ہیں،کالج اور دربار ہیں،اس میں کھیت اور کھلیان ہیں،کھانے اور پکوان ہیں،نیلم اور مرجان ہیں،یہ شاہد صدیقی کا پوٹھوار ہے۔
کتاب میں گزشتہ صدی کے راولپنڈی کا عکس ایک تازہ منظر کی طرح آنکھوں میں اترتا محسوس ہوتا ہے،شاہد صدیقی نے اپنی زندگی کے عشق کو دستاویزی شکل میں کاغذ پر اتار کر قارئین کے حوالے کیاہے،گویاانہوں نے کہانی کا انداز اپناتے ہوئے ناسٹلجیا(Nostalgia)کو الفاظ کا جامہ پہنایا ہے۔
داستان تو یہ پوٹھوار کی ہے لیکن جہلم،چکوال اور اٹک کے جزوی حوالوں کے ساتھ راولپنڈی شہر مرکزی کردار کی طرح ہر جگہ دکھائی دیتا ہے،کہا جا سکتا ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد قاری ایک دفعہ راول کے دیس کی کھوج کو ضرورنکلے گا،کیونکہ صاحب کتاب نے اپنے دلبروں سے دنیا کو متعارف کرانے کے لئے بہترین طریقہ اختیار کیا ہے،ان کی منفرد یاداشتیں سادہ زبان میں لوگوں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں،بہر حال یہ شاہد صدیقی کا پوٹھوار ہے۔
نوٹ: ڈاکٹر شاہد صدیقی کی کتاب ”پوٹھوار خطہ دل ربا“ پر تبصرہ قارئین کی نظرہے۔