آرٹ انسانی جذبات ،احساسات اور خیالات کے اظہار کا ایک ذریعہ ہے،مشہور برطانوی مصنف،مصور اور نقاش برائن فراوڈ ( Brian Froud)کا کہنا ہے “میں جس چیز کو اک بار دیکھتا ہوں۔ پھر اُسکی روح اور خوشبو تک کا خاکہ بنا سکتا ہوں”آرٹ کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ تاریخ انسانی، آج اگر ہم تاریخ کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے۔آرٹ ہر دور میں بنی نوع انسان کے جمالیاتی ذوق کی عکاسی کرتا رہا ہے۔جس نے انسانی زندگی کے ارتقاء میں بہت موثر کردار ادا کیا۔ کہا جاتا ہے کہ آرٹسٹ مستقبل کے بارے کسی بھی دوسرے انسان سے بہتر حالات کی تصویر کشی کر سکتا ہے .
وقت کے ساتھ ساتھ انسان کی تخلیقی سوچ میں تنوع پیدا ہوتا گیا اور آرٹ کا کینوس بڑا ہوتا گیا،آج آرٹ کے شعبے میں کم وبیش200 کے قریب شاخیں ہیں، جو انسانی ہنر مندی اور مہارت کی عمدہ مثال ہیں،اس میں ایک اہم فن سکیچ ڈیزائنگ(خاکہ نگاری) بھی ہے۔ جس میں خاکہ نگارپنسل اور لکیروں کی مدد سے کوئی تصویر یا اپنی تخلیق صفحہ ء قرطاس کے حوالے کرتا ہے، ۔سیکچ ڈیزائننگ ایک بہت پیچیدہ ہنر ہے،جس میں خاکہ نگار ہر بنیادی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈرائنگ کی مدد سے خاکہ تیار کرتا ہے.
۔نعمان زمان سیکچ ڈیزائننگ(خاکہ نگاری) میں ضلع جہلم کے افق پر چمکنے والا ایک ایسا ہی ستارہ ہے۔نعمان نے فیڈرل بورڈ کے زیر انتظام چلنے والے ادارے سے میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سے ایف ایس سی اور بی ایس سی تک تعلیم مکمل کی۔اسکے بعد کچھ عرصے کے لیے برطانیہ چلا گیا۔وہاں خاکہ نگاری میں تربیت حاصل کی ۔مگر نامناسب حالات کے پیش نظر 2سال بعد واپس آنے کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز(نمل) اسلام آباد سے تعلیم حاصل کی۔بعد ازاں اسی شعبے کے ساتھ منسلک ہو گیا۔
ریسرچ ایڈیٹر جہلم لائیو شہزاد علی نے نعمان زمان سے خاکہ نگاری کو دریافت کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جو قارئین کی نظر ہے،
جہلم لائیو: سیکچ ڈئیزاننگ کیا ہے؟
جواب: سیکچ ڈئیزاننگ فائن آرٹ کی ایک قسم ہے۔جس میں ہم پینسل کی مدد سے کسی بھی چیز کی تصویر کشی یا خاکہ نگاری کر سکتے ہیں۔
جہلم لائیو: سیکچ ڈیزائننگ اور ڈرائنگ میں کیا بنیادی فرق ہے؟
جواب: سیکچ ڈئیزاننگ بھی ڈرائنگ کی ہی ایک قسم ہے اور ڈرائنگ کو مکمل کرنے کے لیے ہمیں سیکچ کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کے علاوہ سیکچ بنانے کے لیے لیڈ پینسل بہت ہی ضروری ٹول ( Tool)ہے جبکہ ڈرائنگ کے لیے ہمیں مختلف قسم کے رنگوں اور پینسلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
جہلم لائیو : آپ سیکچ ڈیزائننگ کے لیے کون کون سے ٹولز استعمال کرتے ہیں؟
جواب: عام طور پرمیں فائبر کاسٹل 9000سیرئز کی پینسلوں کا استعمال کرتا ہوں۔اس کی مختلف قسمیں مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔اس کے علاوہ ربڑ،شارپنر، پیپر کو کاٹنے والا آلہ،کاٹن بڈ،ٹشو پیپر وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔
جہلم لائیو : وہ کون سی ہدایات ہیں جو سیکچ ڈیزائننگ کے دوران مدنظر رکھنی چائیں؟
جواب: سیکچ ڈیزائنگ میں تصویر کا سیکچ لیتے وقت ہمیں گراف کا استعمال کرنا انتہائی ضروری ہے۔اس کی مدد سے غلطی کا رسک %10 رہ جاتا ہے اور آپکا سیکچ تقریباً بلکل صحیح اور واضع تیار ہوجاتا ہے۔
جہلم لائیو : سکیچ ڈیزائننگ کی کتنی اقسام ہیں ؟
جواب:سیکچ ڈئیزانگ کی مشہور3 اقسام ہیں
ان میں پہلے نمبر پر:
کراکوس(Croquis):یہ عموماً پینسل سے بنے ہوئے سادہ سیکچ ہوتے ہیں۔صرف چند بنیادی نقطوں کو جوڑ کر خاکہ تیار کر لیا جاتا ہے۔
پوچیڈ(Poached): اس قسم کے سیکچ میں مختلف رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور خاکے تیار کیے جاتے ہیں۔
پورٹریٹ سیکچ(Portrait): یہ سیکچ کی تیسری اور اہم قسم ہے اس میں کیمرے یا پھر کمپیوٹر کی مدد سے مختلف سیکچ تیار کیے جاتے ہیں۔
جہلم لائیو : مجرموں کو پکڑنے کے لیے یہ فن کس حد تک مفید ثابت ہوتا ہے ؟
جواب: سیکچ ڈیزائننگ ،کرائم سٹڈی میں بہت مددگار ہوتا ہے ،لیکن اس کام کو سیکھنے کے لیے بہت محنت اور وقت درکار ہے۔لویس گبسن(Lois Gibson)دنیا کی مشہور ترین فورنزک (Forensic)خاکہ نگار ہے۔ گیبسن نے خاکہ نگاری میں ورلڈ ریکارڈ قائم کیے۔پولیس نے گیبسن کی مدد سے 1000سے زائد کامیاب خاکہ تیار کروا کر مختلف جرائم میں ملوث مجرموں کو پکڑا۔ گیبسن کا اس کام میں 30 سالہ تجربہ ہے۔
جہلم لائیو : پینٹنگ اور سیکچ ڈیزائننگ میں کیا فرق ہے؟
جواب: پینٹنگ اور سیکچ ڈیزائننگ دونوں ایک دوسرے سے بلکل مختلف شعبے ہیں۔دونوں کے لیے علیحدہ علیحدہ مشق کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ دونوں کو مکمل کرنے کے لیے الگ الگ تکنیک اور ٹولز استعمال ہوتے ہیں۔
جہلم لائیو : آپ کے نزدیک تاریخ کے بہترین سیکچ ڈیزائن کونسے ہیں؟
جواب: دنیا بھر کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہنر مندخاکہ نگاروں نے تاریخ کے بہترین سیکچ ڈئزائن کیے۔ میرے مطابق عمدہ کارکردگی کے حامل خاکے یہ ہیں:
فرانس سے تعلق رکھنے والے
Pierre yves riveau
جرمنی سے dirk dzimirsky
اٹلی سے marco mazzoni اور
Diego fazio
رومانا سے ileana hunter
اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے
Paul cadden ہیں۔
جہلم لائیو : کہا جاتا ہے سیکچ ڈیزائنر کے دماغ میں کوئی حتمی گول/ مقصد نہیں ہوتا یہ بات کہاں تک درست ہے؟
جواب: نہیں یہ ایک بلکل غلط تصور ہے میں اس سے اتفاق نہیں کرتا، کیونکہ ایک شخص بغیر مقصد یوں ہی گھنٹوں اپنا ٹائم کیوں ضائع کرے گا۔ میرے مطابق ڈرائینگ ہی ایک ایسا شعبہ ہے جس میں انسان پوری توجہ اور دل جوئی کے ساتھ کام کرتاہے اور بہترین نتائج دینے کی کوشش کرتا ہے۔آرٹسٹ لوگ دنیا کو وہ چیز دیکھانے کی کوشش کرتے ہیں جو شائد حقیقت میں اتنی آسانی سے نہیں دیکھ سکتے۔
جہلم لائیو : یہ بات کہاں تک درست ہے کہ سیکچ ڈیزائنر کے خاکوں میں مصنف کے اندرونی عکس نظر آتا ہے؟
جواب: جی ہاں یہ بات آپکی درست ہے کہ جب ایک آرٹسٹ کوئی خاکہ تیار کرتا ہے، تو اُس سیکچ میں خاکہ نگار کے اندرونی حالات کے ساتھ ساتھ اسکے جذبات اور احساسات بھی شامل ہوتے ہیں۔ جب کوئی آرٹسٹ اداس ہو یا اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتا ہے تو اس کا قلم بھی اداسی کی طرز پر چلتا اداس خاکوں کی منظر کشی کرتا چلا جاتا ہے،لیکن جب کوئی فنکارخوش ہوتا ہے تو اس کے سکیچ میں بھی آپ کو خوشی اور تسکین محسوس ہوتی ہے،آرٹ کو ایک زبان بھی کہا جاتا ہے اس لیے آرٹسٹ کے فن میں آپ کو اس کی اندرونی کیفیت بآسانی نظر آ سکتی ہے،اسی لیے میں نے اپنے فیس بک پیج کا نام بھی”The Language of Art” رکھا ہے،
جہلم لائیو: اس جدید دور میں جب ہر چیز ڈیجیٹائز( Digitize) ہو گئی ہے تو کیا سکیچ ڈیزائننگ میں بھی کوئی جدت آ رہی ہے؟
جواب: جی بلکل یہ آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کا دور ہے۔مگر سیکچ ڈئیزانگ آج بھی ہاتھ کی مدد سے بہترین اور میعاری سیکچ تیار کر رہے ہیں۔بے شک آج آئی ٹی کی مدد سے دنیا گلوبل ویلج میں تبدیل ہو چکی ہے،آرٹسٹ بھی اس سے مدد لیتے ہیں مگر سیکچ بناتے وقت وہ صرف اور صرف ہاتھ اور پینسل کا ہی استعمال کرتے ہیں۔
جہلم لائیو : آپ نے زندگی کے کس موڑ پر یہ سوچا کے آپ ایک اچھے سیکچ ڈیزائنر بن سکتے ہیں؟
جواب: جب میں برطانیہ میں تھا تو ایک دن کام سے فارغ ہوکر میں سینٹرل لندن گیا۔وہاں سیکچ ڈئیزائننگ کا کوئی مقابلہ تھا۔مجھے وہاں بہت سے آرٹسٹوں سے ملنے کا موقع ملا اوراس فن کے بارے میں بہت مفید معلومات بھی ملی۔بس اس دن سے میں نے اپنے اس شوق کو اپنا پروفیشن بنا لیا،اور میں ایک ہمہ وقت سیکچ ڈئیزائنر بن گیا۔
جہلم لائیو : آپ کتنے عرصے سے اس فیلڈ میں کام کررہے ہیں؟
جواب: مجھے اس شعبہ میں پروفیشنل طریقے سے کام کرتے ہوئے 3 سال ہو گئے ہیں۔
جہلم لائیو : آپ کے نزدیک آپکا فن زیادہ اہمیت کا حامل ہے یا معاوضہ؟
جواب: میرے نزدیک دونوں ہی اہمیت کے حامل ہیں،کیونکہ ایک سیکچ کو پروفیشنل طریقے سے بناتے ہوئے کم و بیش 15۔12 گھنٹے درکار ہوتے ہیں اوراگر اس چیز کا معاوضہ نہ ملے تو یہ شائدفنکار کی حق تلفی ہو گی،کیونکہ اس دور میں معاوضے کے بغیر کوئی اپنی توانائی صرف نہیں کرتا۔
جہلم لائیو : آج تک آپ نے کتنی تخلیقات بنائی ہیں؟
جواب: میں نے اپنی 3 سالہ پروفیشنل زندگی میں کم و بیش 300 سیکچ ڈئیزائن کیے ہیں۔الحمدوللہ اس دوران مجھے کبھی کوئی پریشانی یا رکاوٹ پیش نہیں آئی۔ اور میں سمجھتا ہوں یہ ایک خدا داد صلاحیت ہے جو میرے مالک نے مجھے عطاء فرمائی ہے.