چند روز قبل جہلم چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی حلف برداری تقریب میں شرکت کا موقع ملا ۔ ہمارا ہمیشہ سے یہ خیال رہا ہے کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کسی شہر کی بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم ہوتی ہے ۔ جو ٹریڈ انڈسٹری کی ترقی کے لیے کام کرتی ہے۔ اور گورنمنٹ اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان پل کا کردار ادا کرتی ہے ۔ لیکن یہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ جہلم چیمبر آف کامرس ذرا مختلف طریقے سے کام کرتی ہے،چنانچہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو اس تنظیم کا حصہ دیکھ کر خوشگوارحیرت ہوئی ۔ بلکہ پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دینے والے صحافیوں کو اس تنظیم کے ممبران کے طور پر دیکھ کر ہمیں یقین ہو چلا ہے کہ اب ہمارا شہر ضرور ترقی کرے گا۔
مختلف مزاج کے لوگوں کو تنظیم کی ایگزیکٹو باڈی میں دیکھ ہمیں محسوس ہو رہا تھا کہ جہلم پریس کلب کی طرح یہاں بھی کوئی ہلہ گلہ ہوگا ۔ اور پھر وہی ہوا،ہمیں مایوسی نہیں ہوئی۔ تاہم کچھ دیر کی گرما گرمی کے بعد ماحول پر سکون ہو گیا ۔
جہاں تک جہلم چیمبر کی کارکردگی کا تعلق ہے تو سابق صدر ملک خاور کی بریفنگ دیکھ کر ہمیں احساس ہوا کہ انہوں نے کچھ ڈلیور کیا ہے ۔ ان کا کام ڈیجٹل پر دے پر دکھائی دیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ نئے منتخب ہونے والے صدر کے اعلانات سے ان کی ترجیحات واضح ہو رہی تھیں ۔ وہ بار بار عمرے کے ٹکٹ اور ہر سال موٹر سائیکل دینے کا اعلان کررہے تھے ۔ بلکہ انہوں نے تنظیم کو کم و پیش ایک کروڑ روپےسکہ رائج الوقت دینے کا اعلان بھی کیا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ جہلم چیمبرمستقبل میں کون سے میگا پراجیکٹ مکمل کرنے جا رہی ہے اور ہمارے شہر کی ضرورت کیا ہے ۔
بہرحال ہم دعا کرتے ہیں کہ،جہلم چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری اس شہر اور ملک کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔ اور جن لوگوں کو شناخت کی ضرورت ہے ان کو شناخت بھی فراہم کرے، آمین