جہلم لائیو:ملک پاکستان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیااور اس کے حصول کا مقصد یہ تھا کہ ملک میں اسلامی قوانین کے تحت نظام حکومت رائج ہو لیکن آج تک وہ وعدہ وفا نہ ہو سکا۔ان خیالات کا اظہار شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ مولانا امیر محمد اکرم اعوان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ وطنِ عزیز جب معرض وجود میں آیا تو ہجرت کر کے آنے والے مسلمانوں کی لاشیں ٹرینیں بھر بھر کر لاہور پہنچیں ان سب قربانیوں کا مقصد ملک میں جاری نظام معیشت کو سود سے پاک کر کے اسلامی نظام معیشت میں ڈھالنا ، اسلام کا نظام عدل قائم کرنا ۔اورنظام تعلیم کو اسلام کے سنہری اصولوں پر استوار کرنا تھا،لیکن آج 68 برس گزرنے کے باوجود ہم سب اُسی نظام حکومت میں چل رہے ہیں۔جو ملک کی آزادی سے قبل پاک وہند پر رائج تھا ۔
ملک میں دھشت گردی ،بد امنی کا علاج تجویز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اسلام سے وفا کریں اپنی عملی زندگی میں اسو ۂ رسول ﷺ پر کاربند ہوں تو انفرادی طور پر اور بحیثیت مجموعی ہمارے اوپر اللہ کافضل وکرم ہوگا جس کے نتیجے میں امن و سکون میسر آئیگا۔عام آدمی سے لیکر حکمرانوں تک توبہ کریں تاکہ ملک میں خوش حالی آئے اور خشک سالی جیسی پریشانی سے اللہ کریم نجات عطا فرمائیں۔ہم بحیثیت قوم جو بیج بورہے ہیں وہی کاٹ رہے ہیں ۔اللہ کریم کا اصول ہے برائی کرو گے توبرائی ہی پاؤ گے نیکی کرو گے نیکی پاؤ گے ۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعافرمائی۔