جہلم لائیو( ہیلتھ ڈیسک) سول ہسپتال کی لیبارٹری کا انچارج تندرست مریضوں کو مہلک امراض کی رپورٹیں جاری کر کے شہریوں کو لوٹنے لگا۔ مریضوں کا سول ہسپتال کی لیبارٹری سے اعتماد اٹھنے لگا۔مریضوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل سوہاوہ کی رہائشی مسمات (آ) نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سول ہسپتال کے ڈاکٹر نے لیبارٹری ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری میں خون دینے اور مختلف ٹیسٹ کروانے کا کہا جس پر 3 جنوری کو لیبارٹری میں موجود عملے نے میرے خون کے سیمپل لئے اور اگلے ہی روز جو رپورٹس جاری کی گئیں جس کے مطابق مجھے گردوں کے عارضہ میں مبتلا ظاہر کیا گیا جبکہ لیبارٹری میں موجود شخص نے رپورٹس جاری کرتے وقت میرے لواحقین کو بتایا کہ متاثرہ خاتون کے گردے ختم ہو چکے ہیں فوری ڈئیلائسسز کی ضرورت ہے جس پر میرے عزیز و اقارب اور خاندان کے تمام لوگ شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہو گئے ، میرے لواحقین نے شک کی بناء پر ہسپتال کے باہر موجود نجی لیبارٹری سے ٹیسٹ کرائے تو مجھے بالکل تندرست ظاہر کیا گیا.
جب سول ہسپتال میں موجود ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی نجی ہسپتال کی رپورٹ کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے میرا علاج معالجہ تجویز کیا۔متاثرہ خاتون نے بتایا کہ حکومت پنجاب اور ضلعی حکومت ہسپتالوں میں مفت ادویات اور مفت علاج کا ڈھنڈوراپیٹ رہی ہے ، جبکہ سول ہسپتال کی لیبارٹری میں پتھالوجسٹ جیسی اہم آسامی خالی پڑی ہے عارضی بنیاد پر بھرتی ہونے والے نا تجربہ کار شخص کو لیبارٹری انچارج مقرر کررکھاہے جو کہ تندرست مریضوں کو من گھڑت رپورٹس جاری کرکے انہیں ذہنی کوفت پہنچانے کے ساتھ ساتھ رقم بٹورنے کا سبب بن رہا ہے ،اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ سول ہسپتال جہلم کی لیبارٹری میں کوالیفائڈ پتھالوجسٹ کو تعینات کیا جائے تاکہ مریضوں کی صحیح تشخیص ہو سکے۔موقف جاننے کے لئے سول ہسپتال کی لیبارٹری کے انچارج نعیم مسیح سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ غلطی سٹاف نرسسز کی ہے اس میں لیبارٹری کا کوئی عمل دخل نہیں ۔واقعہ کی چھان بین کی جا رہی ہے ، کوتاہی برتنے والے اہلکار کے خلاف کارروائی ہوگی۔