جہلم لائیو( سٹاف رپورٹر) جہلم محکمہ وائلڈ لایف کی چھاپہ مار ٹیم کی کامیاب کارروائی ۔جہلم کے علاقہ جلالپورشریف کی شکار گاہ سے نایاب نسل کے جانور اڑیال کا غیرقانونی شکار کرنے والے راجہ حسن علی،راجہ سجاد علی پسران راجہ اعجاز احمد سکنہ چک شادمان کو شکار کیے گئے اڑیال سمیت قابو کرلیا گیا بااثر ملزمان نے محکمہ شکار کی چھاپہ مار ٹیم جن میں انسپکٹر کرامت علی،گیم واچر شہباز بھٹی ،گیم واچر محمد ناصر اور ڈرائیور شکیل احمد شامل تھے کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کردی اور فرارہونے کی کوشش کی محکمہ شکار کے فرض شناس عملے نے جرات مندی کامظاھرہ کرتے ہوئے ملزمان کو شکار کیے گئے اڑیال سمیت دبوچ لیا اور مقد مہ درج کروانے کیلئے ملزمان کو تھانہ چوٹالہ پولیس کے حوالے کیا گیا ۔
بااثر شخصیات کی مداخلت پر محکمہ شکار کے افسران نے گرفتار ملزمان اور نایاب نسل کے اڑیال کا گوشت مقامی عدالت میں پیش کرنے کی بجائے ملزمان سے 75 ہزار روپے نقد جرمانہ وصول کر کے دونوں شکاریوں کو چھوڑ دیا ۔
اہل علاقہ نے احتجاج کرتے ہوئے اخبار نویسوں کو بتایا کہ محکمہ شکار کے افسران نے دوہرا معیار قائم کر رکھا ہے اگر کوئی غریب شخص شکار کرتے ہوئے پکڑا جائے تو اسے بذریعہ پولیس عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا جاتا ہے اور اگر کوئی بااثر شخص گرفتار ہو تو اسے محکمہ شکار کے افسران پروٹوکول کے تحت اپنی عدالت لگا کر رہا کر دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے شہریوں کا قانون پر سے اعتماد اٹھتا جا رہاہے ۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ شکار کے افسران کو دوہرے معیار کو ختم کرتے ہوئے تمام شہریوں کے لئے مساوی قانون متعارف کروانا ہوگا تاکہ شہری غیر قانونی شکار سے اجتناب کریں اور نایاب نسل کے جانوروں کی افزائش میں اضافہ ممکن ہو سکے ۔
شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی شکار کرنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کرنی چاہیے.