Donut ڈونٹ کا پاکستانیوں کے نام اہم پیغام

Donutپاکستانیو ! میں ایک ڈونٹ

ہوں اورانتہائی مجبوری کے تحت آج آپ سے اور خصوصی طور پر سوشل میڈ یا صارفین سے مخاطب ہوں۔جنہوں نے آج کل ملک بھر میں ادھم مچا رکھا ہے۔

مجھے کہنے دیں کہ آپ کو ہمیشہ کسی ایسےموضوع یا شخصیت کی تلاش ہوتی ہے ۔ جس پر آپ دل کھول کر اپنا غصہ یا فرسٹریشن نکال سکیں۔ میری بد قسمتی ہے کہ اس دفعہ میری باری تھی ۔یعنی ملک کاسب سے اہم مسٖئلہ میں ہوں۔ بہر حال میں ایک ڈونٹ ہوں ۔ یعنی آٹا ۔ چینی اور آئل سے بنائی گئی ایک پیسٹری ہوں ۔ جس کی شکل گول یا رنگ(Ring) کی طرح ہوتی ہے۔اور اسے لوگ اسٹیٹس سمبل کے طور پر خرید کر کھاتے ہیں۔

آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ مجھے 1485 ء میں پہلی بار یورپ میں متعارف کرایا گیا ۔ اس کے بعد اٹھا ر ویں صدی میں انگلینڈا اور امریکہ میں مجھے بھیجا گیا ۔پھر میں دنیا بھر میں گھومتی رہی ۔ مجھے کبھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ میں جہاں بھی گئی لوگوں نے میرا والہانہ استقبال کیا۔مجھے ہاتھوں ہاتھ خریدا۔لیکن جب سے میں پاکستان آئی ہوں ۔ میری تو نیندہی اڑ گئی ہے،مجھے ایسا لگتا ہے جیسے تمام برائیوں کی جڑ میں ہوں۔

یقین کر یں مجھےیہاں ایک لمحے کاچین بھی میسرنہیں ۔ آئے روز آپ کے ہم وطن میری درگت بناتے رہتے ہیں۔ اور اوپر سے نہایت بے ڈھنگے طریقے سے مجھے کھاتے ہیں ۔ کہ ان کے پیٹ میں جاتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے ۔

تازہ واقعہ کو لے لیجیے۔ اسلام میں آباد میں کسی بیکری پر مجھے اچھے طریقے سے تیار کر کےشو کیس میں رکھا گیا تھا بلکہ سجایا گیا تھا، کہ اس دوران ملک کی ایک مشہور شخصیت اپنی فیملی کے ہمراہ وہاں آئی،اور سیلز مین سے مجھے طلب کیا – اس موقع پر مجھےیہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ دنیا بھر میں اہم شخصیات میری فین ہیں ،کھانے میں ان کی پہلی ترجیح میں ہی ہوں،بہرحال سیلز مین نے میری طرف دیکھنے کی بجائے گاہک اور دکاندار ان سے بحث شروع کر دیا،پھر اس کے بعد کی کہانی تو آپ کو معلوم ہے ۔ مجھے بتانے کی ضرورت نہیں۔

چنانچہ میں آپ سے صرف اس لیے مخاطب ہوں کہ میں ایک پیسٹری ہوں اور مجھے اپنی اوقات معلوم ہے کہ لوگوں نے آخر کار مجھے کھا جانا ہے ۔ اس لیے کسی سیاسی سماجی یا قانونی بحث سے میرا کیا مطلب ہے،میرا کیا تعلق ہے ۔مجھے کیا ضرورت پڑی ہے کہ سول ملٹری تعلقات پر گفتگوکروں، یا آئین کے قواعدو ضوابط پر بات کروں،یا جمہوریت اور بین الاقوامی قوانین کے حوالے پیش کروں۔ ان تمام چیزوں سے قطع نظر مجھے گاہک سے مطلب ہے۔

لہذامیں آپ سے دست بستہ درخواست کرتی ہوں کہ گلیوں محلوں میں ۔ چوکوں چوراہوں میں ،سوشل اور الیکٹرانک میڈیا کےمختلف پلیٹ فارمز پر اورکورٹ کچہری میں میرے اوپر تبصرے بند کریں ۔یہ نہ ہو کہ کوئی طالع آزما آپ کے ساتھ میری بھی چھٹی کرا دے۔اورملک کے وسیع تر مفاد میں مجھے دیس نکالا دیدے ۔اس لئے آپ بس مجھے خرید یں ۔ مزے سے کھائیں اور موج اڑائیں۔

آپ کا بہت شکریہ!

اپنا تبصرہ بھیجیں